THIS IS TREND
Ready To Wear
Pure Pashmina Shawl
Premium Quality
POETRY:
کيا ميں نے اس خاک داں سے کنارا جہاں رزق کا نام ہے آب و دانہ
بياباں کي خلوت خوش آتي ہے مجھ کو ازل سے ہے فطرت مري راہبانہ
نہ باد بہاري ، نہ گلچيں ، نہ بلبل نہ بيماري نغمہ عاشقانہ
ہوائے بياباں سے ہوتي ہے کاري جواں مرد کي ضربت غازيانہ
حمام و کبوتر کا بھوکا نہيں ميں کہ ہے زندگي باز کي زاہدانہجھپٹنا ، پلٹنا ، پلٹ کر جھپٹنا لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہيہ پورب ، يہ پچھم چکوروں کي دنيا مرا نيلگوں آسماں بيکرانہپرندوں کي دنيا کا درويش ہوں ميںکہ شاہيں بناتا نہيں آشيانہخيابانيوں سے ہے پرہيز لازم ادائيں ہيں ان کي بہت دلبرانہ
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہيں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہيں تہی ، زندگی سے نہيں يہ فضائيں يہاں سينکڑوں کارواں اور بھی ہيں
قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر چمن اور بھی آشياں اور بھی ہيں
اگر کھو گيا اک نشيمن تو کيا غم مقامات آہ و فغاں اور بھی ہيں
تو شاہيں ہے ، پرواز ہے کام تيرا ترے سامنے آسماں اور بھی ہيں
اسی روز و شب ميں الجھ کر نہ رہ جا کہ تيرے زمان و مکاں اور بھی ہيں
گئے دن کہ تنہا تھا ميں انجمن ميں يہاں اب مرے رازداں اور بھی ہيں
دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
حیرت میں ہے صیّاد، یہ شاہیں ہے کہ دُرّاج!
نہیں تیرا نشیمن قصرِ سُلطانی کے گُنبد پرتُو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر
تو شاہيں ہے ، پرواز ہے کام تيرا ترے سامنے آسماں اور بھی ہيںعلامہ اقبال
RECENTLY VIEWED PRODUCTS